Ankh Shayari in Urdu beautifully explores the emotions that are reflected in the eyes. These poems capture the power of a gaze, the silent messages conveyed through a look, and the profound feelings that eyes can express. Whether it’s the depth of love, the sorrow of loss, or the joy of meeting someone special, Eye poetry in Urdu speaks directly to the soul.
Let these verses take you on an emotional journey, where every glance tells a story. Discover how the eyes speak volumes in this collection of poetry that highlights their significance in our lives
Urdu Poetry on Eyes
تمہاری آنکھوں کی توہین ہے ذرا سوچو
تمہارے چاہنے والے اب شراب پیتے ہیں
لوگ کہتے ہیں کہ تُو اب بھی خفا ہے مجھ سے
تیری آنکھوں نے تو کچھ اور کہا ہے مجھ سے
تیری آنکھوں کا کچھ قصور نہیں
ہاں مجھے ہی بگڑ جانا تھا
تیرے جمال کی تصویر کھینچ دوں لیکن
زبان میں آنکھ نہیں، آنکھ میں زبان نہیں
خدا بچائے تیری مست مست آنکھوں سے
فرشتہ ہو تو بہک جائے، آدمی کیا ہے؟
کبھی کبھی یوں ہی چمک پڑتی ہیں آنکھیں
اداس ہونے کا کوئی سبب نہیں ہوتا
جو ان معصوم آنکھوں نے دیے تھے
وہ دھوکے آج تک میں کھا رہا ہوں
ایک آنسو بھی حکومت کے لیے خطرہ ہے
تم نے دیکھا نہیں آنکھوں کا سمندر ہونا
اک حسین آنکھ کے اشارے پر
قافلے راہ بھول جاتے ہیں
آنکھ رہزن نہیں تو پھر کیا ہے؟
لوٹ لیتی ہے قافلہ دل کا
آنکھیں جو اٹھائے تو محبت میں گماں ہو
نظریں جو جھکائے تو شکایت سی لگے ہے
آنکھیں دکھاتے ہو جو بھی دکھاؤ صاحب
وہ الگ باندھ کے رکھا ہے جو مال اچھا ہے
شبنم کے آنسو پھول پر یا وہی قصہ ہے
آنکھیں میری بھیگی ہوئی، چہرہ اُترا اُترا ہوا
حسین تیری آنکھیں، حسین تیرے آنسو
یہیں ڈوب جانے کو جی چاہتا ہے
اس قدر رویا ہوں تیری یاد میں
آئینے آنکھوں کے دھندلے ہو گئے
لڑنے کو دل چاہے تو آنکھیں لڑائیے
ہو جنگ بھی اگر تو مزے دار جنگ ہو
آنکھ سے آنکھ جب نہیں ملتی
دل سے دل ہم کلام ہوتا ہے
اُس کی آنکھوں کو غور سے دیکھو
مندروں میں چراغ جلتے ہیں
پیمانہ کہے ہے، کوئی میخانہ کہے ہے
دنیا تیری آنکھوں کو بھی کیا کیا نہ کہے ہے
ذرا دیر بیٹھے تھے تنہائی میں
تیری یاد آنکھیں دکھانے لگی
ان جھیل سی گہری آنکھوں میں
اک لہر سی ہر دم رہتی ہے
لوگ نظروں کو بھی پڑھ لیتے ہیں
اپنی آنکھوں کو جھکائے رکھنا
میر ان نیم باز آنکھوں میں
ساری مستی شراب کی سی ہے
جب تیرے نین مسکراتے ہیں
زیست کے رنج بھول جاتے ہیں
ان رس بھری آنکھوں میں حیا کھیل رہی ہے
وہ زہر کو پیالوں میں قہقہے کھیل رہے ہیں
اب تک میری یادوں سے مٹائے نہیں مٹتا
بھیگی ہوئی اک شام کا منظر — تیری آنکھیں
آنکھ سے آنکھ ملانا تو سخن مت کرنا
ٹک دینے سے کہانی کا مزہ آتا ہے
آ جائے نہ دل آپ کا بھی اور کسی پر
دیکھو میری جان، آنکھ لڑانا نہیں اچھا
Poetic Emotions in Every Form
Don’t miss the depth on our Master Urdu Poetry Archive.