Heart Touching Sad Poetry in Urdu speaks to the core of human emotions, capturing the essence of sorrow, loss, and longing. These verses offer a glimpse into the deep pain that many experience during times of heartache, yet they also provide a sense of comfort and connection.
Heartfelt and raw, Sad Shayari in Urdu allows readers to express their grief, share their feelings of isolation, and find solace in words. Whether you’re dealing with the end of a relationship or coping with personal loss, this collection offers a poetic outlet for those seeking emotional expression and healing.


جس قدر تم اداس لگتی ہو
اتنی ہی دل کے پاس لگتی ہو
وہ ملا، مگر وہ جیسا تھا نہیں
دل دیا، اور دل کا صلہ ملا نہیں
اب دعا بھی لبوں سے چھن گئی ہے
یاد تیری بھی اب بوجھ بن گئی ہے
پھول جیسے لمحے بھی زہر بن گئے
جن پہ ہنسے تھے کبھی، وہی غم بن گئے
ایک پل کو رکا، پھر عمر بھر روتا رہا
ایسا بھی ہوتا ہے، کوئی بے وفا ہوتا رہا
چاندنی راتیں بھی اب ڈراتی ہیں
تیرے بنا ہر خوشی رلاتی ہے
رات بھر آنسو بہائے ہیں ہم نے
تم کو خوابوں میں بلائے ہیں ہم نے
دل کا دکھ چھپا کے مسکرا دیا
زندگی نے ہم کو رُلا دیا
تم بچھڑے تو زندگی ادھوری ہے
ہر سانس اب اک زنجیری ہے
یادوں کے شعلے دل میں جلائے ہیں
تم کو بھولنے کی دعا مانگی ہے
تمہاری یادوں نے مارا ہے مجھے
ہر لمحہ ایک عذاب دیا ہے
دل توڑ کر چلے گئے تم ہی تو
اب کس سے شکوہ کریں ہم ہی تو
تمہارے بغیر ہر پل کٹتا ہے
جیسے کوئی زخم سہتا ہے
تم نہ ملے تو کیا، تمہاری یاد ملی
ہر سانس میں اک آہِ سرد ملی
دل کی گلیاں سنسان ہو گئیں تم جو چلے گئے
تو زندگی بھر کے لیے
تمہاری دوری نے مارا ہے مجھے
اب ہر چہرہ تمہارا دکھائی دے
چپکے سے آنسو بہا لیتے ہیں
دل کا دکھ کسی کو بتا نہیں سکتے
ہونٹوں پہ خامشی، آنکھوں میں نمکیں
دل میں چھپا کے رکھا ہے اک سمندر
رویا نہیں، پر دل تڑپا ہے بہت
تمہارے نام پہ خون کے آنسو بہے
ہنس کر بھی دکھ چھپایا ہے ہم نے
زندگی کو اک ڈراما بنایا ہے
دل کی بات کہی تو بے وفا کہلائے
چپ رہے تو تنہائی نے گھیر لیا
آنکھوں سے چُھلکا جو درد تھا
ہونٹوں پہ لے آئے وہ لفظ تھا
دل کا زخم دکھایا نہیں جاتا
ہر درد کو چھپایا جاتا ہے
ہم نے تو دکھ سہے ہیں بہت
اب اور کیا بتائیں، کیا چھپائیں؟
خود کو سنبھالا بہت ہے ہم نے
پر دل کا حال کیا بتائیں؟
دل تو ٹوٹا ہے، پر ہم ہنس دیے
دنیا کو دکھانا ہے کہ سب ٹھیک ہے
وفا کی راہ میں ہم نے کیا کھویا
تم نے بے وفائی کا صلہ دیا
تمہارے لیے دل دیا، جان دی
تم نے ہمیں ہی دنیا سے نکالا
ہم تو تیرے ہو کے رہ گئے
تو نے کسی اور کو اپنا لیا
تمہارے وعدے تھے جھوٹے سبھی
ہم نے سچے دل سے مان لیا
تمہارے نام پہ قربان ہوئے
تم نے کسی اور کو اپنایا
وفا کیا چیز ہے، تم نے نہ جانا
ہم نے تو زندگی بھر نبھایا
تمہارے عشق میں خاک ہوئے
تم نے کسی اور کو چاہ لیا
ہم نے تو تیرے خواب دیکھے
تو نے ہمیں ہی خواب سمجھ لیا
تمہارے نام پہ جینا سیکھا
تم نے ہمیں ہی موت دے دی
تمہارے بغیر زندگی ادھوری ہے
پر تمہیں کسی اور کی ضرورت ہے
تمہارے ساتھ جو سوچا تھا
وہ سب کچھ ادھورا رہ گیا
زندگی کی کتاب میں کچھ صفحے پھٹ گئے
کچھ خواب راکھ بن کے اڑ گئے
تمہارے بغیر ہر خوشی بے رنگ ہے
جیسے پھول میں خوشبو نہ ہو
دل کی گلیاں ویران ہو گئیں
تم جو چلے گئے تو زندگی بے نام ہوئی
خوابوں کے شہر میں اکثر گم ہوتے ہیں
پھر یادوں کے سہارے جی لیتے ہیں
تمہارے نام پہ جینے والے
تمہارے بغیر مر گئے
تمہارے عشق میں کیا کیا کھویا
اب تو بس اپنا ہی چہرہ نہیں پہچانتے
ہر موسم تیرا انتظار کرتا ہے
پر تو کبھی لوٹ کے نہیں آتا
بہار آئی تو تمہاری یاد آئی
خزاں آئی تو تمہاری کمی ستائی
دل کی خزاں کا موسم ہے یہ
تمہارے بعد ہر پھول مرجھا گیا
تمہارے بغیر ہر رُت اداس ہے
جیسے باغ میں پھول نہ ہوں
خزاں کے موسم میں بھی تمہاری یاد آتی ہے
تمہارے بغیر ہر موسم بے کیف ہے
تمہارے بعد تو ہر سانس بھی بوجھ لگتی ہے
جیسے زندگی بے معنی ہو گئی
تمہارے بغیر ہر خوشی بے مزہ ہے
جیسے چاندنی رات میں چاند نہ ہو
تمہارے نام پہ آنسو بہائے ہیں
تمہارے بغیر ہر دن کٹتا ہے
تمہارے بعد تو ہر پل اک عذاب ہے
جیسے زندہ رہنا بھی گناہ ہو
تمہارے بغیر ہر موسم خزاں ہے
تمہارے ساتھ ہو تو ہر خزاں بہار ہے
میں ابھی تلک سمجھ نہ سکا
تو نصیب ہے کہ نصاب ہے
چشمِ نم ڈھونڈ رہی ہے تُم کو
کاش دُنیا میں تُم ہی تُم ہوتے
دل کے زخموں کو چھپا کے رکھا ہے
ہنس تو لیتے ہیں، مگر جیتے نہیں
یادوں کے شہر میں گم ہو گیا ہوں
اب نہ وہ راستہ ملتا ہے، نہ منزل
دل توڑنے والے کو بھی
دعائیں دی ہیں ہم نے
مری خامشی میں بھی قصہ ہے کوئی
جو پڑھ لے تو دل کے زخم نم ہو جائیں
تمہارے بعد ہر موسم میں خزاں رہی
تمہارے ہوتے ہوئے خزاں بھی بہار تھی
تمہاری یاد کے سائے میں جی رہا ہوں
جیسے درخت بنجر زمین پہ کھڑا ہوں
تمہارے ہوتے ہوئے ہر درد ہلکا تھا
اب تو خوشی بھی بوجھ لگتی ہے
رات کے سناٹے بولتے ہیں تیرے بارے میں
دن کی رونقیں بھی تیری یاد دلاتی ہیں
آنکھوں سے دور دل کے پاس رہنا
یہ بھی کوئی رہنے کا انداز ہے
تقدیر لکھنے والے ایک احسان لکھ دے،
میرے محبوب کی تقدیر میں مسکراہٹ لکھ دے۔
نہ ملے زندگی میں کبھی درد اسے،
چاہے اس کی قسمت میں میری جان لکھ دے۔
بارش آئے تو زمین گیلی نہ ہو،
دھوپ آئے تو سرسوں پیلی نہ ہو۔
میرے دوست! تو نے یہ کیسے سوچ لیا
کہ تیری یاد آئے اور ہماری آنکھیں گیلی نہ ہوں؟
زندگی میں کبھی ہنسنا ہے تو ایک بات یاد رکھو،
کچھ بھی ہو لیکن کسی کے دل کو مت توڑو۔
کبھی پلٹو گے زندگی کے یہ صفحے،
تو شاید تمہاری آنکھوں سے بارش ہوگی۔
ہم نے بھی کھی سوچا تھا کہ تم ہماری زندگی ہو،
اب تو بس تنہائی ہی ہماری زندگی ہے۔
بس ایک تمہیں ہی کھو دینا باقی تھا،
اس سے برا اس سال اور کیا ہونا باقی تھا؟
اوپر والے! میری تقدیر سنبھالے رکھنا،
زمین کے سارے خداؤں سے الجھ بیٹھا ہوں میں۔
محبت میں اکثر ایسا ہوتا ہے،
جو سب سے زیادہ چاہتا ہے وہی روتا ہے۔
محبت تو ان کو ملتی ہے جو دکھاوا کرتے ہیں،
دل سے محبت کرنے والوں کو بس ٹھوکریں ملتی ہیں!
خدا کرے میں مر جاؤں،
تجھے خبر نہ ملے،
تو ڈھونڈتا رہے مجھے پاگلوں کی طرح،
پر تجھے قبر نہ ملے…
ستالے اے زندگی جتنا ستانا ہے،
مجھے کیا، مجھے دوبارہ اس دنیا میں آنا ہے؟
سانسوں سے بندھی تھی ایک ڈور
جو توڑ دی ہے تم نے،
اب ہم بھی چین سے سوئیں گے،
محبت چھوڑ دی ہم نے..!
نہ تیرا پیار اپنا تھا، نہ تو اپنا تھا،
کاش دل بھی مان لیتا کہ سب سپنا تھا۔
دل کا درد ہے، بیان نہ ہونے والا،
تیرے بغیر ہے، یہ زندگی خالی خالی سی۔
نہ راستوں نے ساتھ دیا
نہ منزل نے انتظار کیا
میں کیا لکھوں اپنی زندگی پر
میرے ساتھ تو امیدوں نے بھی مذاق کیا!
چلو مان لیا،
مجھے محبت کرنی نہیں آتی،
لیکن ذرا یہ تو بتاؤ،
تمہیں دل توڑنا کس نے سکھایا؟
ایسا بھی کیا جینا میرا،
کہ پل پل تڑپتا ہوں میں،
کسی کی یاد میں، کسی کے انتظار میں،
روز جیتا، روز مرتا ہوں میں۔
تم نے کچھ اتنا اکیلا کر دیا ہے مجھے،
کہ میں اپنے آپ سے بھی خفا رہنے لگا ہوں۔
اب نہ کوئی شکوہ، نہ گلہ
نہ کوئی ملال رہا،
ستم ان کے بھی لاجواب رہے،
صبر اپنا بھی کمال رہا۔
دل ٹوٹا، آنکھیں نم،
پھر بھی مسکرانے کا دم۔
خواب بکھرے، راستے خاموش،
یہ عشق کا درد ہے بے حساب۔
جواب لینے چلے تھے، سوال ہی بھول گئے!
عجیب ہے یہ عشق بھی، اپنا حال بھی بھول گئے!!
صحیح نہیں کہ کچھ چیزیں،
ڈر کر چھپائیں زمانے میں،
پوری عمر نکل گئی
انہی غلطیوں کی قیمت چکانے میں۔
ہمیں رُلانے والے وہی ہیں جو کہتے تھے،
تم ہنستے ہوئے بہت سویٹ لگتے ہو۔
زندگی سے شکایت نہیں،
مگر کچھ اپنوں کی بے رخی نے دل کو بہت دکھایا ہے۔
ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن
خاک ہو جائیں گے ہم، تم کو خبر ہونے تک
میرا مسکرانا درد چھپانےکا بہانہ ہے
میرےجیسے ہونےکی خواہش نہ کرنا
ہت گہرا ہے سکوں، بہت اجلی ہے خاموشی
بہت آباد لہجے میں، بہت سنسان ہے کوئی
اس کے قابل نہیں تھے ہم سو ہم نے پھر
انکھ پونچھے، دردسمیٹا،دل اٹھایا، کوچ کیا۔۔!
عادت اکیلے پَن کی جو پہلے عذاب تھی
اب لُطف بن گئی ہے، اذیت نہیں رہی
چراغ دل کے جلانے کی کوششیں کی تھیں
ہوا کی ضد ہے کہ ہر بار بجھتی رہتی ہے
احتیاطاً بجھا سا رہتا ہوں،
جلتا رہتا تو راکھ ہو جاتا۔
رات گہری تھی، ڈر بھی سکتے تھے،
ہم جو کہتے تھے، کر بھی سکتے تھے،
تم جو بچھڑے تو یہ بھی نہ سوچا،
ہم تو پاگل تھے، مر بھی سکتے تھے!
بے شمار زخموں کی مثال ہوں میں،
پھر بھی ہنس لیتا ہوں، کمال ہوں میں۔
دو پل مسکرا کر ہوئی آنکھیں نم،
پھر وہی غم… پھر وہی ہم۔
وہ عشق نہیں، کاروبار کر رہے تھے،
جب فرصت میں تھے، تب ہی پیار کر رہے تھے!
کچھ خواب تم نے توڑ دیے،
باقی میں نے دیکھنا چھوڑ دیے۔
بھولا تو نہیں ہوگا،
پر اب پہلے جیسی وہ بات بھی نہیں،
تھے سب سے خاص کبھی اُن کے،
پر اب ہم سب کے بعد بھی نہیں ہیں۔
خاموش چہرے پر ہزاروں پہرے ہوتے ہیں،
ہنستی آنکھوں میں بھی زخم گہرے ہوتے ہیں۔
یوں پلکیں جھکا دینے سے نیند نہیں آتی،
سوتے وہی لوگ ہیں، جن کے پاس
کسی کی یادیں نہیں ہوتیں..!
کچھ اس قدر دے گیا ہے وہ
اپنی یادوں کی نشانی،
جسے یاد کر کے آج بھی
چھلک جاتے ہیں، آنکھوں سے پانی۔
Related Urdu Poetry Collections
Urdu Hate Poetry: 99 Nafrat Shayari in Urdu.
Unlock More Poetic Treasures
Find hidden gems on our Main Urdu Poetry Page.